اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق،کچھ ویب سائٹس نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو، شامی گروہ "تحریر الشام" کے سربراہ ابومحمد جولانی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ایک نشست واشنگٹن میں منعقد ہونے والی ہے۔ تاہم معتبر بین الاقوامی ذرائع اس خبر کی کوئی تصدیق نہیں کرتے۔
ماہرین کے مطابق یہ خبر غیر معمولی اور ناقابلِ یقین ہے، کیونکہ جولانی کو امریکا اور اقوام متحدہ دونوں "دہشت گرد" قرار دے چکے ہیں اور اس کا کسی امریکی صدر کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں بیٹھنا عملی طور پر ناممکن ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے رائٹرز نے بھی اس نوعیت کی افواہوں پر روشنی ڈالتے ہوئے واضح کیا کہ اس حوالے سے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی بعض تصاویر اور بیانات جعلی اور ایڈیٹ شدہ ہیں۔ اسی طرح مشرق وسطیٰ کے معتبر تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ اس طرح کی پروپیگنڈا خبریں دراصل خطے کی سیاسی فضا کو متاثر کرنے کے لئے پھیلائی جاتی ہیں۔
اب تک کسی بھی معتبر حکومت یا ادارے کی جانب سے ایسی ملاقات کے امکان کی باضابطہ تصدیق سامنے نہیں آئی ہے۔
آپ کا تبصرہ